post-thumb

جوانی زندگی کا سب سے نازک، قیمتی اور سہانا وقت ہے۔ کئی نوجوان تو سیدھے ہی بچپن سے بڑھاپے کی طرف چلے جاتے ہیں۔ انھیں پتہ ہی نہیں چلتا کہ جوانی کی قیمت اور جوانی کا سچا لطف کیا ہوتا ہے۔ زیادہ تر نوجوان غلط ماحول کی وجہ سے اپنے جسم سے خود ہی کھلواڑ کرتے ہیں اور صحیح راستہ سے بھٹک کر وہ پوشیدہ امراض میں گھرکر اپنی سنہری زندگی کو تباہ کرلیتے ہیں۔ آج کل تقریباً ۷۵ فیصد نوجوان کسی نہ کسی طرح پوشیدہ امراض میں مبتلا ہیں اور اپنی زندگی کے حقیقی مزے سے دور ہیں۔ آج کے نوجوان پل بھر کے مزے کے لئے اپنے ہی ہاتھوں اپنی زندگی برباد کرنے پر تُلے ہوئے ہیں۔ وہ اِدھر اُدھر کے گندے ماحول، گندی فلمیں و جنسی ناول دیکھ و پڑھ کر اپنی زندگی کا انمول ہیرا (منی) کو برباد کردیتے ہیں اور کئی طرح کیگھنانوے مرضوں میں مبتلاہوکر اپنی زندگی کو دوبھر بنالیتے ہیں۔ منی جسم کی جان ہے، اس کو نکالنے میں آدمی مزہ حاصل کرتا ہے۔ اگر اس منی کو اپنے جسم میں ہی اکٹھا کیا جائے تو آپ خود ہی سوچئے کہ کتنا مزہ حاصل ہوگا۔ منی برباد ہونے کے بعد نوجوان صحیح راستہ کی تلاش میں چکاچوند والے اشتہاروں و اشتہار والی فارمیسیوں اور کلینک وغیرہ کے چکر میں پڑکر پیسہ، وقت اور صحت گنواکر اپنی زندگی سے ناامیداور مایوس ہوجاتے ہیں۔ منی کس طرح سے برباد ہوتی ہے اور اس سے جسم کو کیا نقصان پہنچتا ہے، اس کا خلاصہ آگے دیا جارہا ہے۔ ان ناامید مریضوں کو ہم سچے دل سے اپنا بھرپور تعاون کراتے ہیں اور صحیح راستہ کی جانکاری دیتے ہیں۔

Share your thoughts Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Comment