post-thumb

ہماری دواؤں کے بارے میں بلاشبہ یہ کہا جاسکتا ہے کہ ہماری دوا جو شوگر کے مرض میں سبھی دواؤں سے زیادہ مفیداور زوداثر ہیں اورفائدہ پہچاتی ہیں۔ ہماری دوا پر یقین اس لئے کیا جاسکتا ہے کہ ہماری دوا صرف شگر کا آنا ہی بند نہیں کرتی بلکہ ان بیماریوں کو بھی دور کرتی ہے جن کی وجہ سے ذیابیطس بنتی ہے۔ حقیقت میں وہی دوا کامیاب ہوتی ہے جو اِن حصوں کو بھی صحیح کردے جن کی وجہ سے ذیابیطس جڑ پکڑلیتی ہے۔ صرف شوگر کو روکنے والی ہماری دواؤں کے بارے میں بلاشبہ یہ کہا جاسکتا ہے کہ ہماری دوا جو شوگر کے مرض میں سبھی دواؤں سے زیادہ مفیداور زوداثر ہیں اورفائدہ پہچاتی ہیں۔ ہماری دوا پر یقین اس لئے کیا جاسکتا ہے کہ ہماری دوا صرف شگر کا آنا ہی بند نہیں کرتی بلکہ ان بیماریوں کو بھی دور کرتی ہے جن کی وجہ سے ذیابیطس بنتی ہے۔ حقیقت میں وہی دوا کامیاب ہوتی ہے جو اِن حصوں کو بھی صحیح کردے جن کی وجہ سے ذیابیطس جڑ پکڑلیتی ہے۔ صرف شوگر کو روکنے والی دواؤں اور انجکشنوں سے اس مرض کی جڑ نہیں کٹ سکتی۔ صرف یونانی علاج کو ہی ایسا موقع فراہم ہے جو انگریزی دواؤں اور انسولین کے انجکشنوں اور دوسری دواؤں کی بہ نسبت زیادہ مفید اور موثرہے۔
ہم صرف یونانی دواؤں کا ہی استعمال کرتے ہیں، اس لئے مریضوں کو ہماری دواؤں پر پورا یقین ہے۔نہ صرف ہندوستان کے کونے کونے میں بلکہ دوسرے ممالک میں بھی ہماری دواؤں کی زیادہ مانگ ہے اور یہ بڑھتی ہوئی مانگ ہی ہماری دوا کے فائدہ مند اور کامیاب ہونے کا سب سے بڑا ثبوت ہے۔ ہماری دوائیں استعمال کرنے والے لکھتے ہیں کہ انگریزی دوائیں کھاتے کھاتے اور انجکشن لگواتے لگواتے پریشان اور ناامید ہوچکے تھے۔ آپ کی دوا نے ذیابیطس کے مرض سے چھٹکارا دلایا۔ حقیقت میں آپ کی دوائیں سستی، فائدہ مند اور اثر والی ہیں۔ ہم یہی سوچتے تھے کہ اب ہمارا صحیح ہونا مشکل ہے، مگر ہمیں اللہ نے آپ کے یہاں کا راستہ دکھایا جس سے ہم بالکل ٹھیک ہوگئے۔
شوگر کے مریضوں کے لئے جانچ فارم موجود ہے۔ آپ اس کے جوابات لکھیں۔ نام، عمر، جسم بھاری ہے، طاقتور یا کمزور ہے، کیا کام کرتے ہیں، ۲۴ گھنٹوں میں کتنی بار پانی پیتے ہیں۔ پیشاب کا رنگ زیادہ تر کیسا رہتا ہے۔ رات کو پیشاب کے لئے کتنی بار اُٹھنا پڑتا ہے۔ مرض کتنے وقت سے ہے؟ پیشاب اور خون میں کتنی شوگر ہے اور کیا کیا دوائیں استعمال کیں؟ رپورٹ بھیجیں اور کوئی خاص بات ہو تو لکھیں یا خود ملیں۔

Share your thoughts Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Comment