post-thumb

یہ مرض عورتوں کی صحت پر بہت برا اثر ڈالتا ہے۔ عام طور سے اس میں عورت کے عضو خاص کا گیلا رہنا ممکن ہے، لیکن بعض عورتوں کو بچہ دانی کی جھلی و عضو خاص کے راستے سے پانی کا رساؤ اتنا زیادہ ہوتا ہے کہ پہنے ہوئے اندر کے کپڑوں پر بھی دھبّے پڑجاتے ہیں۔ یہ رساؤ پانی جیسا پتلا بھی ہوسکتا ہے اور انڈے کی زردی جیسا گاڑھا بھی۔ عورت کی جب کام کرنے کی خواہش بڑھتی ہے تو یہ رساؤ اور زیادہ ہوتا ہے، پیشاب کی جگہ پر کھجلی بھی رہتی ہے۔ اگر اسے زیادہ کھجلایا جائے تو اس جگہ پر سوجن آجاتی ہے۔ جب یہ مرض بڑھ جاتا ہے تو کمر اور پیڑو میں درد، بھوک نہ لگنا، چہرہ مرجھا جانا، دل کا دھڑکنا اور سر چکرانا وغیرہ کی بہت سی شکایتیں عورت کو ہوجاتی ہیں، جن سے بچہ ٹھہرنے کی طاقت بھی کم ہوجاتی ہے۔ اس کا علاج وقت پر ہی کرالینا ضروری ہے ورنہ مرض بڑھ جاتا ہے اور پھر علاج میں دشواری پیدا ہوجاتی ہے۔

Share your thoughts Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Comment